Sunday, August 8, 2010

گرم ریتوں کو سرابوں کو سمندر جانا

ASALAM U ALAIKUM


گرم ریتوں کو سرابوں کو سمندر جانا
آنکھ جو دیکھ سکی وہ ہی مقدّر جانا

تجربہ ایک سزا ہے کہ سِکھا دیتا ہے
بعد میں جو بھی کِیا پہلے سے بہتر جانا

ہائے ظالم کہ رہائی نہ ہماری مانے
عین پرواز میں توڑا جسے شہپر جانا

چوٹ پہ چوٹ لگاتے ہیں مزے لے لے کر
آپ تو تھے ہی ہمیں بھی کوئی پتھّر جانا

بدنصیبی کی بھلا اِس سے بڑی کیا ہو مِثال
لُوٹنے والوں کو ہی قوم نے رہبر جانا

لاکھ ڈُھونڈا ہے جِسے ہر جگہ اور پا نہ سکا
جب کہیں بھی نہ مِلا اپنے ہی اندر جانا

میں بھی اِنسان تھا مسجودِ ملائک شاہد
آج اِنسان کو اِنسان سے برتر جان

No comments: